"السلام علیکم.... جناب مفتی صاحب طلاق ثلاثہ کے بعد واپس اسی عورت کو نکاح میں لانے کے لئے جو حلالہ کی صورت ہے اسمیں عام طور پر جس مرد سے حلالہ کے لیے نکاح کرایا جاتا ہے اسسے صراحتاً کہدیا جاتا ہے کہ کچھ وقفہ علحدگی کے بعد پھر طلاق دیدینا یعنی کہ ہم آپسے وقتی نکاح کر رہے ہے تو کیا یہ صورت صحیح ہے برائے مہربانی مدلل جواب دیکر شکریہ کا موقع دے... فقط والسلام بندئے گنہگار محمد مجاھد مولیپوری
"
"
جواب #118
بسم الله الرحمن الرحيم
پہلے سے شرط کرنا اور اسکو کہدینا کہ تھوڑے وقت کے لئے نکاح کرنا ہے یہ جائز نہیں ،موجب لعنت ہے،
البتہ کچھ کہے نہیں اور سامنے والا ازخود اسکی رعایت میں طلاق دیدے تو اسکے لئے موجب اجر ہوگا
والله سبحانہ اعلم
البتہ کچھ کہے نہیں اور سامنے والا ازخود اسکی رعایت میں طلاق دیدے تو اسکے لئے موجب اجر ہوگا
والله سبحانہ اعلم
No comments:
Post a Comment