Monday, 21 November 2016

میرا سوال یہ ہیکہ میرے پاس ایک لاکھ روپے کے چلّر ہیں

میرا سوال یہ ہیکہ میرے پاس ایک لاکھ روپے کے چلّر ہیں زمانہ حال کے حساب سے ہمارے یہاں ایک لاکھ کے ایک لاکھ تیس ہزار مل رہے ہیں کیا یہ اوپر کا تیس ہزار روپیے لینا جائز ہے؟
جواب #104
بسم الله الرحمن الرحيم

تیس ہزار زائد لینا صریح سود میں داخل جوکہ حرام ہے۔

1 comment:

  1. چلر کی ایک حیثیت دھات کی بھی ہے، بعض اوقات کسی ملک کی کرنسی کی مالیت میں کمی واقع ہونے سے اس ملک کے چلر کی دھات کی قیمت اس کی اپنی قیمت سے زیادہ ہو جاتی ہے
    مثلا یہ ممکن ہے کہ ایک روپے کے سکے میں موجود دھات کی قیمت ایک روپے سے زیادہ ہو
    کیا اس صورت میں چلر کو کرنسی کے بجائے دھات اعتبار کر کے زائد قیمت میں فروخت کرنے کی گنجائش ہے ؟
    جبکہ خریدار بھی اسے ایک دھات کے طور پر ہی خریدنا اور استعمال کرنا چاہتا ہو

    ReplyDelete