Wednesday, 19 October 2016

لون پر گاڑی

آج کے زمانے میں نقدا گاڑی وغیرہ لینا دشوار ہوگیا اگر ایک دو لاکھ بھی ظاہر کرتے ہیں تو انکم ٹیکس والے آدبوچتے ہیں تو کیا ایسی حالت میں دفع شر کی وجہ سے آدمی گاڑی لون پے لے سکتا ہے شریعت میں اسکی گنجائش ہے۔ باحوالہ و مدلل جواب عنایت فرما کر ممنون و مشکور ہوں۔


سود اور انکم ٹیکس سے بچتے ہوئے گاڑی خریدنے کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ کمپنی سے ڈائریکٹ نہ خریدیں بلکہ بینک سے خریدیں اور بینک کمپنی سے خرید کر اس پر جتنا سود لینا چاہے وہ اس کو گاڑی کی اصل قیمت میں شامل کر کے جزء ثمن بنادے پھر آپ بینک سے خریدکر قسطوار ادائیگی کرسکتے ہیں بشرطیکہ تمام قسطیں وقت پر ادا کرنے کی سبیل موجود ہو اور تاخیر کی وجہ سے سود نہ چڑھ پائے۔

واللہ تعالیٰ اعلم


دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

No comments:

Post a Comment