"سوال :مقامی لوگ مسجد میں ہی آکر قضائے حاجت سے فراغت حاصل کرتے ہیں! یہاں تک کہ بعض لوگ تو نہاتے اور کپڑے بھی دھوتے اور مسجد کے سمر سے گھر کے لئے پانی بھی لے جاتے ہیں
اور منع کرنے پر کہتے ہیں کہ آخر یہ سب انتظامات کس کے لئے ہیں!
کیا یہ سب مسجد میں شریعت کی رو سے جائز ہے؟
کیا ہے،حرام یا مکروہ؟
اور کیا ایسا کرنے والا گناہوں کا مرتکب ہوگا؟
اوتار منع کرنے پر کوئی شخص مسجد چھوڑ جائے تو کیا اسکا گناہ منع کرنے والے پر ہوگا؟ "
مسجد میں جو چیزیں استعمال کی ہوتی ہیں وہ ہر ایک کے لئے نہیں بلکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں کے لئے ہوتی ہیں
اس لئے باہر سے دوسروں کا آنا اور اس کو استعمال کرنا جائز نہیں!
خصوصا گھر کے لئے پانی لے جانا
البتہ اگر وقف کرنے والے نے اسکی اجازت دی ہو تو استعمال کرنا جائز ہوگا۔۔۔
اور جو غلط استعمال کرے اس کو منع کیا ہی جائےگا اس سے اگر وہ مسجد چھوڑ دے تو اس روکنے والے کو گناہ نہ ہوگا
واللہ سبحانہ اعلم
اور منع کرنے پر کہتے ہیں کہ آخر یہ سب انتظامات کس کے لئے ہیں!
کیا یہ سب مسجد میں شریعت کی رو سے جائز ہے؟
کیا ہے،حرام یا مکروہ؟
اور کیا ایسا کرنے والا گناہوں کا مرتکب ہوگا؟
اوتار منع کرنے پر کوئی شخص مسجد چھوڑ جائے تو کیا اسکا گناہ منع کرنے والے پر ہوگا؟ "
جواب #157
بسم الله الرحمن الرحيم
اس لئے باہر سے دوسروں کا آنا اور اس کو استعمال کرنا جائز نہیں!
خصوصا گھر کے لئے پانی لے جانا
البتہ اگر وقف کرنے والے نے اسکی اجازت دی ہو تو استعمال کرنا جائز ہوگا۔۔۔
اور جو غلط استعمال کرے اس کو منع کیا ہی جائےگا اس سے اگر وہ مسجد چھوڑ دے تو اس روکنے والے کو گناہ نہ ہوگا
واللہ سبحانہ اعلم
No comments:
Post a Comment