اگر نماز میں بے اختیار ہی طلاق کا خیال آیا اب نماز میں بول تو سکتے نھیی اب وہ طلاق کا خیال صرف بغیر بول اور تلفظ کے صرف ھوتھ ھلے ہو وہ بھی بے اختیاری تو آیا اس سے کیا طلاق ہو جاتی ہیے؟ ؟
جواب #124
بسم الله الرحمن الرحيم
وقوع طلاق کے لیے تلفظ ضروری ہے،صرف خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔
No comments:
Post a Comment