Thursday, 1 December 2016

اگر نماز میں بے اختیار ہی طلاق کا خیال آیا

اگر نماز میں  بے اختیار ہی طلاق کا خیال آیا اب نماز میں بول تو سکتے نھیی اب وہ طلاق کا خیال صرف بغیر بول اور تلفظ کے صرف ھوتھ ھلے ہو وہ بھی بے اختیاری تو آیا اس سے کیا طلاق ہو جاتی ہیے؟ ؟
جواب #124
بسم الله الرحمن الرحيم

وقوع طلاق کے لیے تلفظ ضروری ہے،صرف خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔

No comments:

Post a Comment