السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ.... جناب مفتی صاحب کچھ سوالات انکم ٹیکس کے بارے میں زیر خدمت ہیں ١ ١٠٠٠ اور ٥٠٠ کے نوٹ بند ہونے کے بعد کئی افراد انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے اپنا بیلنس دوسرے کے کھاتے میں ڈال کر سرکاری ٹیکس سے بچتے نمبر ٢عام تور پر ہر بڑا بجنیس مین اپنے پوری آمدنی سرکار میں نہیں بتاتا انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے تو کیا ایسا کرنا شریعت سے جائز ہے یا پھر سرکاری چوری گنی جائیگی جناب مفتی صاحب مفصل و مدلل جواب تحریر فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں فقط والسلام بندہ محمد مجاھد مولیپوری
جواب #141
بسم الله الرحمن الرحيم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
انکم ٹیکس شرعی اعتبار سے ظالمانہ اور غلط ہے،اس لئے اپنے مال کو بچانے کے لئے ایسا کرنا جائز ہے،
البتہ اپنے کو ذلت کی جگہ نہیں ڈالنا چاہئے،اس لئے ایسا چوری نہ کرنا زیادہ بہتر ہے،
والله سبحانہ اعلم
انکم ٹیکس شرعی اعتبار سے ظالمانہ اور غلط ہے،اس لئے اپنے مال کو بچانے کے لئے ایسا کرنا جائز ہے،
البتہ اپنے کو ذلت کی جگہ نہیں ڈالنا چاہئے،اس لئے ایسا چوری نہ کرنا زیادہ بہتر ہے،
والله سبحانہ اعلم
No comments:
Post a Comment