Tuesday, 4 April 2017

مسئلہ امامت نابالغ لڑکے کی

"السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نابالغ لڑکے کے پیچھے بالغ مرد فرض نماز پڑھ سکتا ہے
مثلاً  ہم مسجد میں داخل ہوئے اورنماز ہوچکی تھی اور مجھ سےکچھ پہلے چند نابالغ لڑکے جنکی عمریں 12سال کے آس پاس تهیں أن میں سے ایک نے امامت شروع کردی ایک رکعت ہوبهی چکی اور میں مسجد میں پہونچا تو کیا میں جماعت میں شامل ہوجاؤں؟
 یامیں اپنی نماز الگ پڑهوں
کیا میری نماز نابالغ کے پیچھے جائز ہوگی
نابالغ کی امامت بالغ کیلئے جائز اور ناجائز دونوں صورتوں کا مکمل اور مدلل جواب مرحمت فرمائیں
اگر نابالغ کی امامت بالغ کیلئے ناجائز ہے تو مکمل دلیل کے ساتھ وضاحت مطلوب ہے؟
السائل
حافظ خورشید احمد انصاری گورکھپوری
29/جمادی الثانی /1438 هجری"

جواب #229
بسم الله الرحمن الرحيم
نابالغ بچے کی امامت بڑوں کیلئے مطلقاًناجائزہے چاہے فرائض ہوں یانوافل بڑوں کی نمازادانہ ہوگی البتہ اگربچہ بچوں کی امامت کرناچاہے توکرسکتاہے۔
لمافی الشامیۃ(۵۵۰/۱):وشروط الامامۃ للرجال الاصحاء ستۃ اشیاء الاسلام والبلوغ والعقل والذکورۃ والقراء ۃ والسلامۃ من الاعذار…احترزبالرجال الاصحاء…عن الصبیان فلایشترط فی امامھم البلوغ۔

       


حنفیہ کے نزدیک فرض یا نفل کسی بھی نماز میں نابالغ کی امامت درست نہیں ہے، اس لئے کوئی بھی بالغ حنفی کسی بھی نابالغ امام کی اقتداء میں ہر گز نماز نہ پڑھے، اگر کسی مسجد میں نابالغ امام مقرر ہو تو اپنی نماز الگ پڑھ لے، اس کی اقتداء نہ کرے۔
عن عطاء بن رباح قال: لا یؤم الغلام الذي لم یحتلم۔ (مصنف عبد الرزاق ۲؍۳۹۸ رقم: ۳۸۴۵)
عن عطاء وعمر ابن عبد العزیز قالا: لا یؤم الغلام قبل أن یحتلم في الفریضۃ ولا غیرہا۔ (المصنف لابن أبي شیبۃ ۳؍۲۰۶ رقم: ۳۵۲۴)
ولا تجوز إمامۃ الصبي في صلاۃ الفرض۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۲؍۲۵۱ رقم: ۲۳۳۰، الفقہ علی المذاہب الأربعہ مکمل: ۲۳۰)
لایؤم الغلام الذي لا تجب علیہ الحدود۔ (بذل المجہود ۱؍۳۷۱)
لا یصح اقتداء رجل بامرأۃ وخنثی وصبي مطلقًا۔ (شامي ۲؍۳۲۱ زکریا)
فلا یصح اقتداء بالغ بصبي مطلقًا، سواء کان في فرض؛ لأن صلاۃ الصبي ولو نوی الفرض نفل أو في نفل؛ لأن نفلہ لا یلزمہ أي ونفل المقتدي لازم مضمون علیہ فیلزم بناء القوی علی الضعیف۔ (طحطاوي ۱۵۷، کبیري ۵۱۶، إمداد الفتاویٰ ۱؍۳۶۱)



امامت کے لیے امام کا بالغ ہونا ضروری ہے، نابالغ کی امامت درست نہیں، بلوغت کی مدت ۱۵/ برس ہے، بشرطیکہ اس سے پہلے لڑکے کو احتلام یا انزال نہ ہوتا ہو۔
۔
واللہ تعالیٰ اعلم 

No comments:

Post a Comment